Sunday, July 1, 2018

Sharmati Hai Itrati Hai Ghabrati Hai Aurat

شرماتی ہے اتراتی ہے گھبراتی ہے عورت، 
ہر رنگ میں ہر روپ میں ڈھل جاتی ہے عورت.. 

دل موم کا رکھتی ہے تو لوہے کے ارادے،
وقت آئے تو تلوار بھی بن جاتی ہے عورت..

ماں بیٹی بہن بیوی ہر اک روپ میں ڈھل کر،
فرض اپنا نبھانے میں بکھر جاتی ہے عورت..

آندھی کا یہ رُخ موڑ دے طوفاں کو پلٹ دے، 
اپنوں کے لئے موت سے لڑ جاتی ہے عورت..

لمحوں میں بدل جاتے ہیں پھر جنگ کے حالات،
جب مرد کی امداد کو آجاتی ہے عورت..

دیواریں جو آنگن میں اٹھا لیتے ہیں بیٹے،
اُس دن سے کئی حصوں میں بٹ جاتی ہے عورت..

ہوجاتے ہیں مصروف جو سب گود کے پالے،
بس گھر میں اکیلی یہاں رہ جاتی ہے عورت.!!

(ڈاکٹر) نسیم نکہتؔ

No comments:

Post a Comment

Ranj O Alam Ke Dhhol Baja Kar

Ranj-o-alam Ke Dhhol Baja Kar, Chahat Ka Kashkol Uthha Kar,  Dar Dar Phirna Theek Nahin Hai  Suno Mohabbat Bheekh Nahin Hai.! रन्ज-ओ-अलम के ...