Bakht Ke Takht Se Yak-lakht Utara Hua Shakhs

Bakht Ke Takht Se Yak-lakht Utara Hua Shakhs,
Tu Ne Dekha Hai Kabhi Jeet Ke Haara Hua Shakhs...

Hum To Maqtal Mein Bhi Aate Hain Ba-sad Shauq-o-niyaaz,
Jaise Aata Hai Mohabbat Se Pukaara Hua Shakhs...

Kab Kisi Qurb Ki Jannat Ka Tamannaai Hai,
Ye Tere Hijr Ki Dozakh Se Guzara Hua Shakhs...

Baad Muddat Ke Wahi Khwaab Hai Phir Aankhon Mein,
Laut Aaya Hai Kahin Ja Ke Sidhara Hua Shakhs...

Ab Andhere Hain Ke Lete Hai Balaa'en Us Ki, 
Raushni Baant Gaya Deep Pe Waara Hua Shakhs...

Maut Ki Jabr Mein Dhundhi Hain Panaahein Us Ne,
Zindagi Ye Hai Tere Lutf Ka Maara Hua Shakhs.!! 
_________________________

بخت کے تخت سے یکلخت اتارا ہوا شخص
تُو نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخص

ہم تو مقتل میں بھی آتے ہیں بصد شوق و نیاز
جیسے آتا ہے محبت سے پکارا ہوا شخص

کب کسی قرب کی جنت کا تمنائی ہے
یہ ترے ہجر کے دوزخ سے گزارا ہوا شخص

بعد مدت کے وہی خواب ہے پھر آنکھوں میں
لوٹ آیا ہے کہیں جا کے سِدھارا ہوا شخص

اب اندھیرے ہیں کہ لیتے ہیں بلائیں اُس کی
روشنی بانٹ گیا دیپ پہ وارا ہوا شخص

موت کے جبر میں ڈھونڈی ہیں پناہیں اس نے
زندگی یہ ہے ترے لطف کا مارا ہوا شخص...

Comments

  1. Replies
    1. اس غزل کے خالق میانوالی تحصیل پپلاں کے معروف سماجی کارکن اسد الرحمن ہیں۔آپ سانجھ کے نام سےایک سماجی تنظیم چلا رہے ہیں۔

      Delete
  2. بخت کے تخت سےیکلخت اتارا ہوا شخص
    تو نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخص
    چیخ کے روتا ہے؛ کوئی سننے بھی نہیں اتا
    وقت کی ہر رات میں پکارا ہوا سخص
    بھرم رکھ لیتا ہے خدا سے شکایت نہیں کرتا
    تیرے شہر کے لوگوں کا اجاڑا ہوا شخص
    راستوں میں پڑا ہے دیکھائی نہیں دیتا
    سرمئےکی طرح آنکھوں میں اتارا ہوا شخص
    بکھرنے کو کھڑا ہے اک طوفان کے کنارے
    سنبھال لو طوالت سے سنوارہ ہوا شخص۔

    ReplyDelete
  3. بخت کے تخت سےیکلخت اتارا ہوا شخص
    تو نے دیکھا ہے کبھی جیت کے ہارا ہوا شخص

    چیخ کے روتا ہے؛ کوئی سننے بھی نہیں اتا
    وقت کی ہر رات میں پکارا ہوا سخص

    بھرم رکھ لیتا ہے خدا سے شکایت نہیں کرتا
    تیرے شہر کے لوگوں کا اجاڑا ہوا شخص

    راستوں میں پڑا ہے دیکھائی نہیں دیتا
    سرمئےکی طرح آنکھوں میں اتارا ہوا شخص

    بکھرنے کو کھڑا ہے اک طوفان کے کنارے
    سنبھال لو طوالت سے سنوارہ ہوا شخص۔

    ReplyDelete
  4. Can someone please explain this

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Koi Aisa Jaadu Tona Kar

Hum Ne Har Dukh Ko Mohabbat Ka Tasalsul Samjha