Tuesday, January 9, 2018

Dekhiye Ho Gayi Badnaam Masihaai Bhi

دیکھیے ہو گئی بدنام مسیحائی بھی
ہم نہ کہتے تھے کہ ٹلتی ہے کہیں آئی بھی
.
حسن خوددار ہو تو باعثِ شہرت ہے ضرور
لیکن ان باتوں میں ہو جاتی ہے رسوائی بھی
.
سینکڑوں رنج و الم درد و مصیبت شبِ غم
کتنی ہنگامہ طلب ہے مری تنہائی بھی
.
تم بھی دیوانے کے کہنے کا برا مان گئے
ہوش کی بات کہیں کرتے ہیں سودائی بھی
.
بال و پر دیکھ تو لو اپنے اسیرانِ قفس
کیا کرو گے جو گلستاں میں بہار آئی بھی
.
پاؤں وحشت میں کہیں رکتے ہیں دیوانوں کے
توڑ ڈالیں گے یہ زنجیر جو پہنائی بھی
.
اے میرے دیکھنے والے تری صورت پہ نثار
کاش ہوتی تری تصویر میں گویائی بھی
.
اے قمر وہ نہ ہوئی دیکھیے تقدیر کی بات
چاندنی رات جو قسمت سے کبھی آئی بھی
.
قمر جلالوی

No comments:

Post a Comment

Ranj O Alam Ke Dhhol Baja Kar

Ranj-o-alam Ke Dhhol Baja Kar, Chahat Ka Kashkol Uthha Kar,  Dar Dar Phirna Theek Nahin Hai  Suno Mohabbat Bheekh Nahin Hai.! रन्ज-ओ-अलम के ...